Nafrat Mohabbat Sirf tumhe se
Amara Mughal
Episode 35
Last Episode
بالاج جیسے ہی روم میں داخل ہوا اس کی پہلی نظر آیت پر پڑیآ۔۔۔آیت بالاج کو کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی وہ کیا بولے پھر بھی اپنی پوری ہمت جمع کر کے بولا بالاج کی آواز پر آیت نے نظر اٹھا کر اسکی طرف دیکھا آیت کی آنکھوں میں برف جیسا تاثر تھا میں جانتا ہوں میں معافی کے لائق نہیںتو پھربالکل اجنیت بھرا لہجہ تھا بالاج چونکا پشیمانی ایسی تھی کہ مقابل لڑکی سے نظریں نہیں ملانا چاہ رہا تھا آیت م۔۔۔مجھے معاف کر دوبالاج نظریں جھکاتا ہکلاتے ہوئے بولامیں کس حق سے آپ کو معافی دے دوں بالاج آپ کی وجہ سے میرے بابا اس دنیا سے چلے گئے آپ نے مجھے ان سے ملنے نہیں دیا اور وہ جدائی سہتے سہتے اس دنیا سے چلے گئے صرف آپ کی وجہ سےآیت چینختے ہوئے روتے ہوئے بولیپ۔۔۔۔پلیز آیت مجھے معاف کردو
اس کے سپاٹ تاثرات کو کرب سے دیکھتا بالاج دھیمی آواز میں التجا کیا لہجے میں درد کی بے پناہ آمیزش تھی مقابل کی آنکھوں میں حد سے زیادہ سرخ ڈورے اگر آیت نفرت کے پردے ہٹا کر دیکھتی تو ضرور کانپ جاتی میں معاف کر دوں آپکو؟۔ہنوز اجنیت بھرا انداز
بالاج کی ہمت جواب دی آنکھیں میں پشیمانی کی نمی لیے وہ آگے بڑھتا گھٹنوں کے بل آیت کے سامنے بیٹھا میں جانتا ہوں میں معافی کے لائق نہیں ہوں مجھے تمھارا اعتبار کرنا چاہیے تھا لیکن میں نے نہیں کیا مجھے معاف کر دو آیت کرب بھرے لہجے میں کہتا وہ آیت کے سپاٹ تاثرات دیکھ اور آگے ہوامیں تمھاری معافی کے لائق نہیں ہوں لیکن پلیز تم میرے ساتھ ایسا رویہ نہ رکھو میں مر جائوں گااپنے الفاظ اسے رائیگاں لگ رہے تھے کیونکہ مقابل بیٹھی لڑکی اسے یوں دیکھ رہی تھی جیسے کچھ سنا ہی نہ ہو پلیز آیت ایسا رویہ مت رکھوتڑپ کر کہتا وہ آیت کے پاوں پر ہاتھ رکھا
مزید پڑھیں: قست نمبر
آیت فورا پیچھے ہوئی تھی
آپ میرے بابا کے قاتل ہے سوچنا بھی مت میں اپنے بابا جانی کا قتل معاف کروں گی نیلی آنکھوں میں غضب کا اشتغال تھا اس کے منہ سے الفاظ سنتا بالاج زمین پر گڑھتا گیا آج اسے احساس ہوا تھا اس لڑکی پر کیا گزری ہوگی تڑپ سے آنکھیں میچتا وہ آیت کو ان الفاظوں سے ملی تکلیف کو واضح محسوس کیا تھا میں نے تم پر ظلم کیا نا اسی کی سزا مجھے مل رہی ہے میرا بھائی میرا ہی دشمن نکلااسے بات بتاتا بالاج رونے کو ہوا تھا جس پر آیت تنفر سے دیکھ اپنا سر جھٹکی تم بتائو ایسا کیا کروں جس سے میری ذیادتیوں کا مداوا ہو
نم لہجے میں وہ اس کے سامنے فریاد کیا تھا اسے یوں دیکھ آیت کو بے ساختہ وہ وقت یاد آیا جب وہ اس کے سامنے فریادیں کرتی اسے بھوسہ دلاتی یقین دلاتی میں قاتل نہیں ہوں معافی چاہیے نہ آپ کو تو میرے بابا مجھے لا کر دے میں آپکو معاف کردوں گیآیت چینخی تھیبالاج کو کچھ سمجھنہیں آرہی تھی وہ کیا بولےمیں نے اپنے دل کو مضبوط بنایا تھا بالاج صرف آپ کیلئے آپ ایک دن مھھ پر بھروسہ کرے گئے یقین کرے گئے میں قاتل نہیں ہوں ہمارے رشتے میں تو بھروسہ چلتا تھا آپ نے میرے ساتھ اتنا ٹائم گزارا لیکن آپ کو مجھ پر بھروسہ نہ آیا کیا یہ تھی آپ کی محبت
آیت
بالاج مزید کچھ بولتا آیت نے بالاج کی بات کاٹیآج سچ سب کے سامنے آگیا تو آپکو غلطی کا احساس ہو گیا جب مارخ نے تیمور بھائی کا نام لیا تو آپ نے یقین نہیں کیا آپ نے سچ جانا تیمور کو کوئی پھنسا رہا ہے اگر آپ نے اسکا یقین نہیں کیا تو میرا کیسے کرلیا میں کیوں کروں گی ہانیہ کا قتل کیوں ماروں گی اسے وہ میری بھابھی بنے لگی تھی میرے بھائی کی محبت تھی میں کیوں کروں گی ایسے آپ نے ایک دفع بھی غور نہ کیا نہ مجھ پر یقینآیت نم لہجے میں بولتے جارہی تھیآپ نے مجھ سے زبردستی کی میں کچھ نہیں بولی ہر ظلم سہتی رہی کیونکہ مجھے اللہ پر پورا یقین تھا وہ ایک نا ایک دن مجھے بے گناہ ضرور ثابت کرے گا اور اللہ نے مجھے بے گناہ ثابت کیا
میں چاہتی تھی آپ مجھ پر بھروسہ کرے سچ کو جانے لیکن آپ نے نہیں کیا آپ نے میرے بابا کو مجھ سے چھین لیا میرے اندر سے آپ نے محبت ختم کردیآیت کہ کر فورا کمرے سے بھاگ گئی بالاج نے بھی فورا باہر کا رخ کیا
شام کو جب ناصر گھر لوٹا جیسے ہی روم میں داخل ہوا تو سامنے زویا کو بیڈ پر لیٹا ہوا پایا رضیہ بیگم نے اسے بتایا تھا اسکی صبح سے طبیعت خراب ہے وہ جانتا تھا اسکی اصل وجہ وہ خود ہے ناصر کو دیکھتی اسنے دوسری طرف کروٹ بدلی تھیناصر فریش ہونے کے لیے آرام دہ کپڑے نکالتا فریش ہونے کے لیے گھس گیا پندرہ منٹ وہ نکلا تو زویا کے پاس آکر بیٹھا زویا چونکی تھی اسکے بیٹھنے پر اور پھر جلدی سے بیڈ پر سے اٹھنے لگی ناصر زویا کو یوں اٹھتے دیکھ اسکا ہاتھ پکڑا تھا میں جانتا ہوں کل میں نے جو کیا وہ بہت غلط تھا مجھے معاف کردوناصر نظریں جھکائیں بولا تھا
زویا بے یقینی سے بالاج کو دیکھنے لگی کیا یہ ناصر ہےچٹکی کاٹےزویا ناصر کے سامنے ہاتھ کرتی بولی ناصر حیرت سے دیکھنے لگا یہ کیا بول رہی ہے چٹکی کاٹےزویا ایک بار پھر بولی تھی پاگل ہو گئی اگر ہو گئی ہو تو پاگل خانے چھوڑ کر آتا ہوں وہی پر کروناصر تیز اواز میں بولاتو اپ ناصر ہی ہےزویا خوش ہوتے ہوئے بولی پگلا گئی ہوناصر زویا کو دیکھتے ہوئے بولی ہاں تو اپ کیا بول رہے تھے مجھے معاف کردوناصر نے ایک بار پھف معافی مانگی تھی مجھے آپکی معافی نہیں پیار چاہیے زویا نم آنکھوں سے بولی تھیزویا کی بات پر ناصر نے نظریں اٹھائی تھی ,آپ دے گئے نا مجھے پیار۔ زویا ایک بار پھر بولی
میں ہانیہ سے محبت کرتا تھا کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا لیکن میں کوشش کروں کا تمھارے حق تمھیں دے سکوں تمھیں پیار دے سکوں عزت دے سکوں جس کی تم حقدار ہوناصر کہتے ہوئے زویا کو گلے لگا کر پرسکون کر گیا تھا ہیلوآیت فون اٹھاتے ہوئے بولی کیا آپ مسسز بالاج بول رہی ہےدوسری طرف سے آواز ابھری آیت کو کچھ غلط ہونے کا احساس ہوابالاج سر کا ایکسیڈینٹ ہو گیا ہے میں انھیں ہاسپل لے آیا ہوں سر کی حالت بہت خراب ہےآیت کے سر پر بم پھٹا تھا آسمان جیسے اس کے سر پر آن گرا ہو*مکمل داستان کہہ دوں کہ اتنا ہی کافی ہےتم ہی تم تھے، تم ہی تم ہو، تم ہی تم رہو گے
بالاج کا سنتے ہی وہ فورا ہاسپٹل پہنچی تھی ڈاکٹرز اوپریشن تھیٹر میں تھے آیت کو آئے آدھہ گھنٹہ ہ گیا تھا اب تک بالاج کی صحت یابی کی کوئی خبر نہیں تھی آیت کون ہے پیشنٹ انھیں بلارہے ہے نرس باہر نکلتی جلدی سے بولی م۔۔۔میں ہوں آیت نرس کو دیکھتی ہکلاتے ہوئے بولی جلدی چلے اندرنرس جلدی سے بولتی اندر چلی گئی آیت لڑکھڑاتے ہوئے اندر روم میں گئی جب ااسکی نظر بالاج پر پڑی تو اسکی آنکھیں دھندھلانے لگی بالاج پٹیوں میں جکڑا ہوا تھا
بالاج ہاتھ کے اشارے سے آیت کو بلانے لگا آیت فورا بالاج کی طرف بھاگی م۔۔میرے پاس وقت بہت کم ہے آیت مجھے معاف کردو تاکہ میں سکون سے مر سکوںبالاج ہکلاتے ہوئے بول رہا تھاآپ کہی بھی نہیں جایے گئے آپ مجھے چھوڑ کر نہیں جاسکتےآیت روتے روتے بول رہی تھیتم نے مجھے معاف کیابالاج ایک بار پھر ہکلاتے ہوئے بولاہاں میں نے آپ کو معاف کیاآیت نم آنکھیں لیے بولیاپنا خیال رکھنا میرے بے بی کا بھی خیال رکھنا بیٹا ہوا تو صارم نام رکھنا بیٹی ہوئی تو دعا رکھو گی نا بالاج آیت کا ہاتھ پکڑتے ہوئے بولانہیں آپ خود اپنے بے بی کا نام رکھے گئے۔۔۔۔۔۔۔آیت نفی میں سر ہلاتے ہوئے روتے ہوئے بولیمجھے معاف کردینابالاج کا ہاتھ چھوٹا تھاب۔بالاج آیت کی چینخ نکلی تھی
Sorry he is no more
ڈاکٹر کی بات پر آیت دنیا سے بے گانہ ہو گئی مرے خوابِ الفت کی تعبیر لا دومجھے قید کرلے وہ زنجیر لا دو یقینِ محبت کی یہ شرط کیسیوہ کہتا ہے پانی پہ تحریر لا دو
Yar Mana k Balaaj hmy pasand ni tha q k us ny Ayat k sath bht galt kia tha lkn iska ye mtlb ni k ap usy Mar hi deti sis
جواب دیںحذف کریںBechari Ayat k pas Kia rha na us k baba na hi Balaaj
Iski ending khamoshian novel jesi hoi tb b ma esy hi upset hoi thi lkn uska season 2 a gia tha or phr happy ending hogi plz Yar last epi ki part 2 dy dy
Ye kesa end howa bhala blaj KO mar hi diya yrrr ayat per kya guzri asko akela hi kr diya hai apny phely bab aur ap sohar don't like this end bhot hands howa hai apka phela novel tha aur wo bhi sad end mn to Ab apka koi novel ni phrho ghi
جواب دیںحذف کریںYe kesa end howa bhala blaj KO mar hi diya yrrr ayat per kya guzri asko akela hi kr diya hai apny phely bab aur ap sohar don't like this end bhot hands howa hai apka phela novel tha aur wo bhi sad end mn to Ab apka koi novel ni phrho ghi
جواب دیںحذف کریںYr Aapka page like nhi horaha or Nahi koi comment Kiya jaaraha apna page correct krlein or new Novel start krlein ☺️☺️
جواب دیںحذف کریں